اِس خاک کی دُنیا سے جُدا اُس کی ہَوا تھی
اِس خاک کی دُنیا سے جُدا اُس کی ہَوا تھی
کیا حُسن تھا خوارِزم میں، کیا اُس کی ہَوا تھی
آنکھوں سے کہ تھا دِل سے نِکَلتا ہُوا جَیحُوں
تھا خُون رَگوں میں کہ بَپا اُس کی ہَوا تھی
مَنظَر کو تو جیسے بھی ہُوا، جھَیل گَیا تھا
جِس نے مجھے مارا بَخُدا اُس کی ہَوا تھی
کیا بَخت تھا، چلتا تھا میں جَیحُوں کے کِنارے
چُھوتی تھی بَدَن کو جو ہَوا، اُس کی ہَوا تھی
کیا تَخت تھا، پانی پہ بِچھا تھا مِری خاطِر
کیا زُلف تھی، کیا زُلف کُشا اُس کی ہَوا تھی
میوے تھے کہ رُخسار تھے، وَحشت تھی کہ لَب تھے
یا وَقت کوئی اور تھا، یا اُس کی ہَوا تھی