لِباس کُہنہ ہے اور عام سی کُلاہ مری
لِباس کُہنہ ہے اور عام سی کُلاہ مری
بُرائی کَرتے ہَیں اِس پَر بھی بادشاہ مری
غَنیم نے مُجھے ظاہِر کی آنکھ سے دیکھا
نَظر نہ آئے اُسے اَسپ اور سِپاہ مری
یہ عَکْس ہے جو نَظر آ رہا ہے، اَصل نہیں
کہ شَب سَفَید ہے اور رَوشنی سِیاہ مری
فَقِیرِ خاک نَشیں اور اُس کی جُنْبِشِ لَب
پھِر اُس کے بَعد ہُوئی سَلْطَنَت تَباہ مری
حُروف کَشْف کے ہَیں اور ظُروف مِٹّی کے
اُجَڑ سَکی نہ کِسی سے یہ خانْقاہ مری
بَس ایک اِسم دَمِ واپسِیں کہ اُس کے سِوا
کوئی نہیں ہے، کَہِیں بھی نہیں پَناہ مری